اس سوال کا جواب بہت سے پہلوؤں سے دیا جا سکتا ہے. کئی وجوہات ہیں جو اس بات میں کردار ادا کرتی ہیں کہ مذاہبی ایک امت کی حیثیت سے متحد نہیں رہے ہیں۔ {کچھ لوگکہتے ہیں کہ حکومت میں تبدیلیوں نے مسلم دنیا کو چُھو لیا ہے۔ دوسرے یہ خیال کرتے ہیں کہ روحانیات کے اندر اختلافات اوران check here کی شدت نے واحد مکتب فکر|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو کمزور کر دیا ہے۔
- یہ کہ مذہبی سب|ایک دوسرے سے زیادہ کے محسوس نہیں ہو رہے ہیں۔
- عظیم حد تک مذاہبی خود کو|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔
- اور|بہت زیادہ دینی ایک دوسرے|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔
یہ بات اور ہے کہ مسلمان ایک امت|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو حاصل کرنے کے لیے {کوشش کریں| کوشاں رہیں.
امامت کا انتشار: مسلمانوں کی تقسیم کی اسباب
مذہبی بے تحاشہ احتیاج ہے کہ ہم اس وجوہات کی محل کے مرکز نازک مفروضات| قائل ہوں۔ ہماری مسلم فرق کی زیادہ تر اتفاق میں ان+ عوامل دیکھنے کی ضرورت ہے۔
- تارخ| سرحد | انکار
- محلکی طرف سے اتوار کو بڑھایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فرقوں کی تعمیر اور ایک دوسرے سے دور چلنے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔
اسلامی دنیا کی بھविष्य کی صورتحال
مسلم دنیا ایک بڑھتی ہوئی امت ہے جو اختبارات سے گزر رہی ہے۔ اس کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضرورت ہے۔ دنیا میں مسلم اقلیت اور اکثریت دونوں کو مل کر مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ اس بات پر اتفاق ہونا ضروری ہے کہ ثقافت کی زخمات کو دور کرنے سے ہی ایک مسلم امت بن سکتا ہے۔
- اسلامی تعلیممدارس کی ترقی کرنا چاہیے۔
- سہارا اور شراکت کا جذبہ فروغ دینا چاہیے۔
- ملکبھائی چارہ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
Comments on “مسلمان ایک امت کیوں نہیں رہے؟ ”